یہی اک چاہ دل کی ہے تجھے اپنا بنا لوں میں |
تجھے بانہوں میں تھاموں اور سینے سے لگا لوں میں |
ترے ہنستے ہوئے چہرے کی ہر مسکان کے صدقے |
تری آنکھوں کے آنسو اپنی آنکھوں پہ سجا لوں میں |
تمہارے حُسن سے مشروط ہے سب شاعری میری |
اگر چاہو، مسلسل دید سے غزلیں بنا لوں میں |
میں تم سے دور ہوں سو جیتے رہنا مجھ پہ مشکل ہے |
مٹا دو ساری دوری کو یا خود کو ہی مٹا لوں میں |
تمہیں چاہوں یا نہ چاہوں تصرف اس پہ کیا میرا |
تمہیں اپنا ہی سمجھا ہے تمہیں تم سے چُرا لوں میں؟ |
جو تیرے پاس رہنے سے مجھے وحشت نہیں ہوتی |
ترا بسمل ہوں، تو کہہ دے، تجھے خود میں بسا لوں میں؟ |
معلومات