ادھورے خوابوں کا رونا ہے غزل |
بحور میں غم کو بونا ہے غزل |
غموں کے صابن اور آبِ ہجر سے |
جگر کے زخموں کا دھونا ہے غزل |
سنے اِسے عاشق تو ملے سکوں |
یوں مرضِ الفت کا ٹونا ہے غزل |
سنا ہے ہم نے اکثر بڑوں سے یہ |
کہ بسترِ غم پر سونا ہے غزل |
کہوں میں کیا ساغر مان لیجیے |
سکوں کا کوئی اک کونا ہے غزل |
معلومات