کرم کی ہو بارش عطا یا الٰہی
گناہوں سے مجھ کو بچا یا الٰہی
ہو ایمان کامل ہو ایقان کامل
توکل تو کر دے عطا یا الٰہی
ریا سے خدایا بچا کر ہمیشہ
تو مخلص بنا ، ہے دعا یا الٰہی
ہو نیکی میں رغبت گناہوں سے نفرت
مجھے متقی تو بنا یا الٰہی
پڑھوں شوق سے میں نمازیں خدایا
محبت میں ایسی گما یا الٰہی
ہو نیچی نگاہیں مِری کاش ہر دم
ہو سنت یہ مجھ سے ادا یا الٰہی
میں آتا رہوں تیرے گھر پر ہمیشہ
تو ہر سال حج پر بلا یا الٰہی
قناعت میں گزرے مِری زندگانی
مِرے غوث کا واسطہ یا الٰہی
ہو مجھ کو عطا علمِ نافع کی دولت
رضا کا ہو صدقہ عطا یا الٰہی
ضیا پیر و مرشد کے صدقے میں مولا
سیاہی تو دل کی مٹا یا الٰہی
پئے مرشدی کر کرم کی عطا یوں
ولایت ہو مجھ پر فشا یا الٰہی
عبادت ہی کرتا رہے کاش ہر دم
ہو یہ نور تجھ پر فنا یا الٰہی

84