کھلے کھلے سے گلاب چہرے
کھلی کھلی سی کتاب چہرے
یقین جانو کہ محترم ہیں
عظیم عزت مآب چہرے
گزر گئے ہیں چرا کے نظریں
بدل گئے ہیں جناب چہرے
چلے بھی آؤ بہار بن کر
اٹھا رہے ہیں نقاب چہرے
سوال پوچھوں گا جب میں عاصم
نہ دے سکیں گے جواب چہرے

107