دل لبھائے اے صنم اس طرح آنا تیرا |
خوشیاں دُوبالا کریں ایسے ہی ملنا تیرا |
مت ستم گر یہ ستم تُو کبھی نا کر دینا |
لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا |
سوچتا ہوں تو یہ احساس ہو اندر اپنے |
شان و عظمت کو بڑھائے مری، پانا تیرا |
وصل کو کر دے معطر و حسیں پھولوں جیسا |
کیسے تڑپائے تبھی تحفوں کا لانا تیرا |
الجھنیں ساری سلجھنے میں مدد کیں ناصؔر |
نام بھی پیار سے رکھا ہے جو دانا تیرا |
معلومات