رات کو اک خواب میں تیرا جمال دیکھا حسن
عشق کی تسبیح میں تیرا خیال دیکھا حسن
چاند بھی حیران تھا تیرے حسن کی تاب سے
دل نے تیری بات میں اک کمال دیکھا حسن
دھوپ چھاؤں میں بھی روشنی کا گماں ہوا
تیرے وعدوں کا عجیب حال دیکھا حسن
آج تک محسوس نہ تھا ایسا سکوں کبھی
تیری چاہت میں جہاں بے مثال دیکھا حسن
دھوپ کے صحرا میں دل کو چھاؤں سی ملی
تیرے جلوؤں کا حسیں اک جلال دیکھا حسن

9