| عکس نے کر دیا نڈھال ہمیں |
| آئینہ تو ہی اب سنبھال ہمیں |
| سرحدوں سے انا کی میں نکلوں |
| کاش آ جاۓ ایسی چال ہمیں |
| ڈوب کر تجھ میں ہو گیا ہوں گم |
| تو ہے دریا تو پھر اچھال ہمیں |
| چلتے ہی بات میر جعفر کی |
| آ گیا اپنوں کا خیال ہمیں |
| ٹوٹ کر میں بکھر نہ جاؤں کہیں |
| اپنے سانچے میں نہ ڈھال ہمیں |
| آفتِ روح بن گئی ہے یہ زیست |
| وحشتِ جاں سے اب نکال ہمیں |
| تجھکو کھونے سے بھی بڑا بےحس |
| اپنے ہونے کا ہے ملال ہمیں |
| بےحس کلیم |
معلومات