| دیتی ہوں محبت کا ہر اک دل کو میں پیغام |
| میں ہند کی ہوں لاڈلی اردو ہے مرا نام |
| لہجےمیں مرے نرمی گلابی سے کنول کی |
| لفظوں میں مرے چاشنی گنگوتری جل کی |
| یوں مرمریں ہے گوہر تہذیب یہ میرا |
| ہے رشک زدہ چاندنی بھی تاج محل کی |
| رس کانوں میں ہے گھولنا میری صدا کا کام |
| میں ہند کی ہوں لاڈلی اردو ہے مرا نام |
| دلّی کی وراثت ہوں میں لکھنو کی نزاکت |
| دکن کی لطافت ہوں تو بنگال کی الفت |
| پٹنہ کے قدرداں نے مجھے سر پہ بٹھایا |
| اندور نے بھی خوب بڑھائی مری عزت |
| کاشی کی حسیں صبح اَوَدھ کی گھنی میں شام |
| میں ہند کی ہوں لاڈلی اردو ہے مرا نام |
| گیتوں نے مری دل میں محبت کو جگایا |
| نظموں نے بڑی شان سے حق اپنا جمایا |
| چھیڑی یوں غزل نے دلوں کے تار پہ سرگم |
| ہو ہی نہیں پایا مرا کوئی بھی پرایا |
| ہر لب کی ہوں میں راگنی یہ ہے مرا انعام |
| میں ہند کی ہوں لاڈلی اردو ہے مرا نام |
| میں لشکری ہوں میری ثقافت ہے نرالی |
| میں ہوں گلِ فارس کھڑی بولی مرا مالی |
| سمجھو نہ پرایا اسی آنگن میں کھلی ہوں |
| خوشبو سے مری مہکی ہے اس باغ کی ڈالی |
| کہتے ہیں مجھے ریختہ ہندوی کی ہوں گلفام |
| میں ہند کی ہوں لاڈلی اردو ہے مرا نام |
معلومات