صحرا بارش خاموشی اور تنہا میں
افری پھر جی بھر کے تنہا رویا میں
خوشبو آئی مٹی کی سوچا میں نے
تنہا یادِِ وطن میں جی بھر کے رویا میں
یادیں ابھرتی کونپلیں ہوں جیسے تازہ
اپنے دکھتے بدن کو دبا کر رویا میں
افری یونہی مہکتا رہے چمن میرا
اس کی خاطر ہی تنہا تھا رویا میں

1
67
ہو پھیلی زمیں دوڑ لگانے کے لئے


0