آج کا موضوع ۔

محبت بھی کتنی عجیب شے ہوتی ہے؟ ،

پیارے دینی بہن بھائیوں ۔

السلام و علیکم و رحمتہ اللہ و بر کا تہ! 

امید کرتی ہوں کہ آپ سب خیریت سے ہونگے ،اللہ تعالی آپ سب کو اپنی ایمان میں رکھے اور اپنے کرم سے آپ سب کی تمام مشکلات اور پریشانیاں دور فرمائے آمین یا رب ۔

پیارے دینی دوستو ۔ ایک بار پھر سے آپکی بہن صباء آپ لوگوں کے ساتھ ایک نئے اور منفرد موضوع کے ساتھ حاضر ہوئی ہوں ۔امید کرتی ہوں کہ آج کا موضوع آپ سب کو بہت پسند آئے گا اور آج کے اس نئے موضوع سے آپ سب کو سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا ۔ ان شاء اللہ ۔

تو موضوع شروع کرنے سے پہلے آپ سب سے گزارش کرتی ہوں کہ آپ آخر میں اپنی قیمتی رائے سے ضرور آگاہ کریں تاکہ آئندہ آپ سب کو میرے نئے نئے موضوعات سے واقفیت ہو سکے ۔چلیے آئیے اپنے موضوع کی جانب قدم بڑھاتے ہیں؟ 

آج میں نے بہت سوچ بچار کے بعد یہ موضوع چنا ہے ۔ سوچا نوجوانوں کی توجہ اس طرف مرکوز کی جائے ۔ دوستو! محبت ایک ایسا جذبہ ہے، جس کی ضرورت عمر بھر رہتی ہے ۔ محبت کے بغیر انسان کی زندگی نامکمل اور ادھوری ہے ۔ اور اگر یہ کسی محبوب سے ہو جائے تو یہ جذبہ لازوال بن جاتا ہے ۔ جب یہ محبت ایک مرد اور عورت کے درمیان ہو، تو دونوں اس محبت کے عادی ہو جاتے ہیں ۔ محبت ایک فطری جذبہ ہے ۔ ہر انسان چاہتا ہے کہ اس کی زندگی میں ایک ایسا ہمسفر ہو جو تا حیات اس کو چاہے اور اسے پیار کرے ۔ اس کی ضروریات کو سمجھے ۔ اس کے آنسوؤں کو سمجھے ۔ ہر حال میں اس کا بن کر رہے ۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ آج کل کے نوجوان جسم کی محبت کو سچی محبت کا نام دیتے ہیں ۔

میں جانتی ہوں کہ جسم کی محبت لازمی عنصر ہے ۔مگر یہ محبت تو نہ ہوئی ۔یہ ہوس ہے ۔حالانکہ جس سے مھبت ہو، انسان اس کے لئے سب کچھ قربان کر دیتا ہے ۔ اس کے جسم سے اس کو دلچسپی نہیں ہوتی ۔مگر آج کل کے نوجوان جب تک جسمانی محبت نہ کریں ۔ تب تک انکی محبت مکمل نہیں ہوتی ۔ اب وہ پاکیزہ محبت کا وجود ختم ہو گیا ہے ۔ پیارے دوستو اگر آپ کو کسی سے پیار ہے تو آپ اس سے نکاح کریں ۔ پھر جسمانی تعلق قائم کریں ۔ لیکن اب یہ بات کسی کو سمجھائے تو نوجوان کہتے ہیں محبت میں سب چلتا ہے ۔ پیارے دوستو ۔ہمیں نکاح کو عام کرنا چاہیے اور ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے ہمیں سخت ذلت کا سامنا کرنا پڑے ۔ ایک دوسرے سے مھبت ضرور کریں مگر مھبت کو جسم کا تعلق نہ بنائیں ۔ جسم کا کام مٹی میں دفن ہونا ہے ۔ لہذا نکاح کو عام کریں ۔ اور ایسا کوئی بھی قدم نہ اٹھائیں جس سے آپکو سخت ذلت کا سامنا کرنا پڑے ۔ اللہ تعالی ہم سب کو صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب ۔


تحریر ۔ صباء معظم خان 


0
206