١۔ جنگ اور امن ( ٹالسٹائی ) اس کتاب کا سحر آج بھی مجھ پر روز اول یعنی دس سال سے طاری ہے ?۔پرنس نکولائی پسندیدہ کردار اور نفسیاتی پرت جو ٹالسٹائی نے لا تعداد کردار لکھ کر بنا دی ہے وہ بھی کمال ہے ۔ میں روسی نہیں جانتا تو انگریزی اور اردو ادب کا ورزن پڑھا ۔ ہر صفحے پر ایک نیا کردار ملتا ہے ۔امن کی حالت میں جنگ کا خوف ایک اچھوتی تخلیقی کاوش ہے ۔
2- (کاونٹ آف مانٹی کرسٹو ) جو ڈوما نے لکھا ہے ۔ہسپانوی ادب میں ایک ڈان کے خھوتے ( اسے کھوتے نا پڑھا جائیے ) اپنے مریل گدھے پر مہم جوئی کو نکلتا ہے تو دوسری طرف ڈوما اور تھری مسکیٹرز اور کاونٹ ہے ۔ اس ناول میں ایک شریف بھولے سے بندے کو دھوکہ دہی سے ایک جرم میں پھنسا دیا جاتا ہے ۔ نپولین بذات خود اس سازش میں شامل ہے ۔قید خانہ ایک جزیرے پر ہے جسے chaitu'if کہا جاتا ہے ۔وہاں اس پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں ۔آخر وہاں اسے ایک استاد ملتا ہے ۔جو اسے خزانے کا پتا دیتا ہے (نقشہ )اور یہ بھولا بندہ وہاں سے بھاگ کر خزانہ تلاش کر کے ایک فیک پہچان یعنی کاؤنٹ بن کر واپس آتا ہے اور اپنا انتقام اپنی محبوبہ اور بہترین دوست اور ایک جج سے لیتا ہے ۔ اعلیٰ ناول اور شاندار تحریر !
٣- ودرنگ ہائٹس ( ایمیلی برانتے ) چلو عشق کی جنون کی بات کریں ۔ ہیتھکلف اور کیتھی کی عشق لا زوال کی داستان ۔ایک انتقام جو تین نسلوں تک چلتا ہے ۔ ایک مشکل اور ادبی تاریخ کا سب سے عجیب کردار ۔ہیتھکلف !ایک جگہہ کیتھی عشق میں بہ کہتی ہے اپنے محبوب میں ڈھل کر کہتی ہے "میں ہی ہیتھکلف ہوں " وہی جو پنجابی زبان میں ہیر نے کہا " رانجھا رانجھا کردے نی میں آپے رانجھا ہوئی " اس کو پڑھنا بڑے دل گردے کا کام ہے ۔ایک زبردست عشقیہ ناول ۔
٤- پیار کا پہلا شہر ( مستنصر حسین تارڑ ) سنان اور پاسکل کا شہر ۔اپاہج پاسکل کا سرخ کوٹ اور ناول کے آخری منظر میں جب سنان ہمیشہ کے لئے پیرس چھوڑ رہا ہے ۔اور وہ سٹیشن پر اس کو خدا حافظ کہنے کے لیے جب آتی ہے تو ٹرین چل رہی ہوتی ہے ۔پاسکل اپنی جسمانی معذوری کے باوجود بھاگتی ہے تاکہ سنان کو قریب سے دیکھ لے خدا حافظ کہ دے ۔ٹرین کی رفتار تیز ہو جاتی ہے پاسکل بھاگتے بھاگتے گر جاتی ہے اور سنان ٹرین کے دروازے پر ہونٹ بھینچے سرخ کوٹ کو بے بسی سے گرتے دیکھتا ہے ۔اور پھر وہ سرخ کوٹ بھی نظروں سے اوجھل ہو جاتا ہے اس طربیہ لمھے پر ناول کا اداسی بھرا دی ا ینڈ ہو جاتا ہے ۔ یار ڈا ہڈی عشق آتش لائی ہے ۔ میرا پسندیدہ ناول اور کمال کا ناول ہے ۔
٥- شہاب نامہ ( قدرت اللہ شہاب ) شہاب صاحب ایک صاحب طرز ادیب ، بیورو کریٹ ، روحانی بابا اور پتا نہیں کیا کیا کچھ تھے ۔مگر ان کی محب الوطنی کی کسک اور درد شہاب نامہ پڑھ کر ظاہر ہو جاتی ہے ۔وہ پاکستان اور امت مسلمہ کے تابناک مستقبل کے خواہاں تھے ۔ مختار مسعود کی آواز دوست کے بعد یہ کتاب ایک پوری تاریخ پاکستان ہے ۔دلچسپ واقعات ، حکومتی غلام گردشیں ، سازشیں ۔ایسا چسکا لگتا ہے کہ ایک نشست میں ہی یہ ضخیم کتاب ختم ہوتی ہے اکثر ۔گریٹ رائٹر عظیم بک ۔
Honorable Mentions
شاہین ( نسیم حجازی ) ڈیوڈ کاپر فیلڈ ( چارلس ڈکنز ) بجنگ آمد ( کرنل محمد خان ) حماقتیں ( شفیق الرحمان ) اے سانگ آف آئس اینڈ فائر ( جارج ر ر مارٹن ) ڈا ونچی کوڈ ( ڈين براؤن ) اے ٹیل آف ٹو سیٹز ( چارلس ڈکنز ) ڈریکولا ( بریم سٹوکر ) ماں ( میکسم گورکی )اور لاسٹ پر ایک کتاب جو آپ کو عجیب اضافہ لگے مگر مجہے تو پسند ہے - بیلی راجپوتان کی ملکہ ( نمرہ احمد )
تحریر : کاشف علی عبّاس
معلومات