قطیع کے لغوی معنی ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے ہیں اور عروض کی اصطلاح میں شعر کے ارکان (الفاظ) کو عروضی بحر کے ارکان پر وزن کرنے کا نام تقطیع ہے۔

اشعار کی تقطیع کس طرح کی جاتی ہے؟ تقطیع کرنے کے اصول و ضوابط کیا ہیں اور تقطیع کرتے وقت کیا کیا گنجائش موجود ہے؟ ان سب کے بارے میں پڑھانا ماہرین عروض اور اساتذہ شعرا کا کام ہے۔ تاہم کچھ دوستوں کے کہنے پر میں اپنی ہی ایک غزل کی تقطیع پیش کر رہا ہوں۔

کسی جگہ کوئی غلطی نظر آئے تو آگاہ کیجئیے۔


 یہ غزل بحر ہزج مسدس مخذوف میں کہی گئی ہے، لیکن بحر کا نام یاد کرنا بہت ضروری نہیں ہے تاہم ارکان یاد ہونے چاہیے۔

ارکان : مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن

نوٹ : دو چشمی "ھ" اور نون غنہ "ں" کا وزن تقطیع میں شمار نہیں ہوتا۔

بہت مجبور ہوتے جا رہے ہو

مفا عی لن / بہت مج بو

م فا عی لن /ر  ہو تے جا

فعو   لن     /  رہے ہو


مسلسل دور ہوتے جا رہے ہو

مفا عی لن / مسل سل دو

م فا عی لن /ر  ہو تے جا

فعو   لن     /  رہے ہو


کسی کو پھر سے کوئی دکھ دیا ہے

مفا عی لن / کسی کو پھر

م فا عی لن / سے کو ئی دکھ

فعو   لن    / دیا ہے


بڑے مسرور ہوتے جا رہے ہو

مفا عی لن /  بڑے مس رو

م فا عی لن /ر  ہو تے جا

فعو   لن     /  رہے ہو


ستم کچھ کم کرو ظالم کہ اب تم

مفا عی لن / ستم کچھ کم

مفا عی لن /کرو ظا لم

ف عو   لن  / ک اب تم


یہاں مشہور ہوتے جا رہے ہو

مفا عی لن / یہاں مش ہو

م فا عی لن /ر  ہو تے جا

فعو   لن     /  رہے ہو


کیا تھا تم نے وعدہ کس لیے وہ

مفا عی لن / کیا تھا تم

م فا عی لن / ن وع دہ کس

فعو   لن     / لیے وہ


کہ اب معذور ہوتے جا رہے ہو 

م فا عی لن / ک اب مع ذو

م فا عی لن /ر  ہو تے جا

فعو   لن     /  رہے ہو


سنو گر جاؤگے نظروں سے سب کی

مفا عی لن / سنو گر جا

م فا عی لن /و گے نظ روں

ف عو   لن  /س سب کے


سنو مغرور ہوتے جا رہے ہو

مفا عی لن / سنو مغ رو

م فا عی لن /ر  ہو تے جا

فعو   لن     /  رہے ہو


دکھوں کے سلسلے باقی ہیں اب بھی

مفا عی لن / دکھوں کے سل

مفا عی لن /سلے با قی

ف عو   لن   /ہ اب بھی


ابھی سے چُور ہوتے جا رہے ہو

مفا عی لن / ابھی سے چو

م فا عی لن /ر  ہو تے جا

فعو   لن     /  رہے ہو


مجھے عباسؔ اچھے لگتے ہو تم

مفا عی لن / مجھے عب با

م فا عی لن /س اچ چھے لگ

ف عو   لن     /ت ہو تم


کہ تم منصور ہوتے جا رہے ہو

م فا عی لن / ک تم من صو

م فا عی لن /ر  ہو تے جا

فعو   لن     /  رہے ہو

#احساسات  عباس علی عباسؔ


0
552