پیارے دینی دوستو ۔

السلام و علیکم و رحمتہ اللہ و بر کا تہ ۔

آپکی بہن صباء کا آپکو بہت بہت سلام اور دعا ۔ امید کرتی ہوں کہ آپ سب خیریت سے ہونگے، اللہ تعالی آپ سب کو اپنی ایمان میں رکھے اور اپنی رحمت سے آپ سب کی تمام مشکلات اور پریشانیاں دور فرمائے آمین یا رب ۔

پیارے دینی دوستو! آج ہم جس موضوع پر بات کریں گے اس کا نام ہے، " سچی محبت کسے کہتے ہیں " ۔ 

تو موضوع شروع کرنے سے پہلے آپ سب سے گزارش کرتی ہوں کہ آپ سب اپنی قیمتی رائے سے مجھےضرور آگاہ کریں، اگر آپ کو میرا لکھا ہوا موضوع پسند آئے تو مجھے کمنٹ کر کے ضرور آگاہ کریں ۔ 

پیارے دوستو ہمارے معاشرے میں محبت کے کچھ تقاضے ہیں ۔ زیادہ تر دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ محبت کو جسم کی محبت سے تعبیر کرتے ہیں؟ میری نظر میں یہ سراسر غلط رائے ہے ۔ سچی محبت جسم کو پا لینے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ روح سے روح تک کا تعلق ہے ۔اگر یہ روح سے ہو تو زیادہ پائیدار اور لازوال جذبہ ہے ۔ یہاں پر ایک بات کہنا چاہوں گی، کہ جسم کا کام مٹی میں دفن ہونا ہے ۔ اور ویسے بھی یہ جسم ہمارے لئے ایک آزمائش ہے ۔ آپ جتنا اسکے پیچھے بھاگے  گے، آپ اتنا ہوس میں مبتلا ہوتے جائیں گے ۔ وقتی طور پر تو جسم کی محبت بہت سکون دیتی ہے، مگر آخر کار انجام موت ہوتا ہے ۔ لہذا ایک بات یاد رکھیں، اپنے جسم کو دلکش بنانے کی بجائے اپنے اعمال پر خصوصی توجہ دیں، کیونکہ جسم کی محبت عارضی ہے، اصل چیز ہمارا اخلاق اور نیک اعمال ہیں ۔اور ہمیں ان دونوں چیزوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ کیونکہ حدیث مبارکہ ہے ۔

" اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے " اپنی نیتوں کا موازنہ کریں، ہمیشہ نیکی کا راستہ اختیار کریں جس میں آپ کارب راضی ہو ۔ اگر گناہ ہو بھی جائے تو مایوس ہونے کی بجائے اپنے رب سے رجوع کریں، اپنے گناہوں کی سچے دل سے معافی مانگیں ۔ بے شک اللہ تعالی توبہ قبول کرنے والی ذات ہے ۔اللہ تعالی کا خوف ہی سچا انسان ہونے کا ثبوت ہے ۔ اگر میری باتیں دل کو لگیں تو اس پر عمل کرنے کی کوشش کریں، اگر ایک بھی انسان عمل کر لے تو میں سمجھو گی کہ میرا حق ادا ہو گیا ۔ 

تو اسکے ساتھ اپنی بہن صباء کو اجازت دیں، زندگی رہی تو پھر نئے اور منفرد موضوع کے ساتھ حاضر ہوں گی ۔ اپنی قیمتی رائے سے مجھے ضرور آگاہ کریں ۔ شکریہ ۔ 

اللہ حافظ فی امان اللہ ۔

تحریر ۔ صباء لاہور سے ۔


186