"نامعلوم سے معلوم تک کے سفر میں ہم معصومیت، کشش، دلچسپی اور خوبصورتی کھو دیتے ہیں کہ یہ تمام اجزاء نامعلوم سے وجود رکھتے ہیں اور یقین جانیں دُنیا کی ہر خوبصورتی اسی "بھید" کی  مرہون ہےیہ بھید نہ ہو تو تجسس نہ ہو اور یہ تجسس ہی یعنی جاننے کی کھوج ہی ہمیں یہ سمجھاتی ہے کہ وہ ان چھُوا ہے، انوکھا ہے، جانے کیسا ہے یا جانے کیسا ہو گا ، وہ لمس، وہ شخص، اس کی باتیں غرض ہر اک شے جو ہمیں معلوم نہیں ہے وہ حسین ہے،خوبصورت ہے، اس میں کشش ہے کہتے ہیں عورت کی خوبصورتی لباس میں ہے کیوں کہتے ہیں کہ جب تک بدن پہ لباس ہے وہ حسین تر ہے لباس اتر گیا تو بس مٹی کا مادھُو جو بس وقتی کشش رکھتا ہے یعنی نامعلوم سے معلوم کا وجود ہو گیا کشش، خوبصورتی ایک دھوکہ بن کر اُڑ گئی۔۔"
فیصل ملک
الطائف، السعودیہ

81