آج کا موضوع!!!اما

انسان فرشتہ نہیں ہوتا؟

السلام و علیکم و رحمتہ اللہ و بر کا تہ 

پیارے دینی بہن بھائیوں ۔ 


امید کرتی ہوں کہ آپ سب خیریت سے ہونگے، اللہ تعالی آپ سب کو اپنی ایمان میں رکھے اور اپنے کرم سے آپ سب کی تمام مشکلات اور پریشانیاں دور فرمائے آمین یا رب ۔

دوستو! ایک بار پھر سے آپکی بہن صباء آپ لوگوں کے ساتھ ایک نئے اور منفرد موضوع کے ساتھ حاضر ہوئی ہوں ۔ امید کرتی ہوں کہ پچھلے تمام موضوعات کی طرح آپ سب کو آج کا میرا یہ موضوع بہت پسند آئے گا، اور آج کے اس موضوع سے آپ سب کو سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا ۔ تو موضوع شروع کرنے سے پہلے آپ سب سے گزارش کرتی ہوں کہ آپ آخر میں مجھے اپنی قیمتی رائے سے ضرور آگاہ کریں ۔ تاکہ آئندہ آپکو میرے نئے نئے موضوعات سے واقفیت ہو سکے ۔ ان شاء اللہ ۔ 

آج کا موضوع میرے نزدیک بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ اور آج کے اس نئے موضوع سے آپ سب کو پتہ چلے گا کہ انسان فرشتہ نہیں ہوتا ۔ بلکہ وہ خطا کا پتلا ہے ۔ اور گناہ ہر انسان سے سر زد ہوتے رہتے ہیں ۔ اس لئے ہمیں ہمیشہ اپنے گناہوں پر ندامت محسوس کرتے ہوئے توبہ کرتے رہنا چاہیے ۔ ارشاد باری تعالی ہے ۔

" بے شک اللہ توبہ کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے "

ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے ۔

اے میرے پرودگار مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما بے شک تو رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے ۔


اس لئے ہمیں ہمیشہ معافی کو انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے بلکہ اپنے گناہوں پر ندامت محسوس کرتے ہوئے توبہ کی طرف قدم بڑھانا چاہیے ۔دنیا کی اس حقیقت کو اچھی طرح سمجھ لیں کہ گناہ آپ سے بھی ہوگا مجھ سے بھی ہوگا ، 

بس کوشش یہ کریں کہ ہمارے گناہ ہمیں ڈپریشن کی طرف نہ لے کر جائیں بلکہ توبہ کی طرف لے جائیں ۔

ہم جتنی بھی کوشش کرلیں کبھی بھی سو فیصد پرفیکٹ نہیں ہو سکتے۔ 

ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ کبھی ہماری ذات سے کوئی گناہ ہی سرزد نہ ہو۔ 

کیونکہ ہم انسان ہیں فرشتے نہیں .

فرشتوں سے گناہ نہیں ہوتے لیکن انسان خطا کا پتلا ہے ۔

اور اللہ نے یہ ہرگز نہیں کہا کہ تم دنیا کی زندگی میں فرشتوں کی طرح کوئی ایک بھی گناہ نہ کرنا ۔ 

کیونکہ اللہ کو پتہ ہے کہ انسان گناہ ضرور کرے گا ۔ لیکن اللہ کو وہ "گناہگار انسان" پسند ہے جو گناہ کرنے کے بعد توبہ کرے۔

 اور یہی بات اللہ نے قرآن میں ارشاد فرمایا

"اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ التَّوَّابِی٘نَ" کہ بے شک اللہ تعالی توبہ کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے۔

یعنی گناہوں پر اصرار نہ کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے۔

اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے۔


تحریر ۔ صباء معظم خان 


61