شادی سے پہلے لڑکی کو کہا جاتا ہے کہ یہ غیر مرد ہے اس سے پردہ کرو اس کے سامنے نہیں جانا اس کے سامنے نہیں جانا ، ہماری عزت کا معاملہ ہے ، شادی کے بعد سسرال والے بھی یہی کہتے ہیں ?

لیکن جب لڑکی کی شادی ہو رہی ہوتی ہے تب اس کو سب کے سامنے مجسمہ بنا کے کیوں بیٹھا دیا جاتا ہے ہر غیر مرد دیکھتا ہے اپنے اپنے موبائل میں تصویریں بنائی جاتی ہیں?

کیا تب آپ کی عزت کو ٹھیس نہیں پہنچتی ۔ تب کیوں نہیں کہا جاتا کہ نکاح پردے میں کیا جائے ، کیوں نہیں کہا جاتا کہ کوئی تصویر نہ بنائے ، خدارا اس نظام کو ختم کریں اور سادہ نکاح کریں ، دنیا کو چھوڑیں وہ کیا کہے گی ، یہ سوچیں کہ اللّٰہ کو منہ دکھانا ہے?

اس سے بہت سے ماں باپ  اپنی بیٹی کو کسی قرض کے بغیر رخصت کر سکیں گے ، نکاح کو آسان بنائیں تا کہ سنت رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو پورا کیا جائے?

اور پردے میں نکاح کریں اپنی بیٹی کو مجسمہ بنا کے سب کے سامنے نہ بیٹھائیں.

خدارا اسلام کے مطابق نکاح کریں اور نکاح پردے میں کریں اور ایک گزارش ہے کہ

نکاح آسان کرو

نکاح آسان کرو 

نکاح آسان کرو

تحریر ۔ صباء لاہور سے ۔


44