جشن نور مبارک

مجھے یہ کہتے ہوئے بہت خوشی ہے کہ اس مرتبہ دیوالی بڑے جوش و خروش سے منائی جارہی ہے اور لوگوں میں ایک نئے قسم کی امنگ نظر آتی ہے جو پچھلے دو سال سے مفقود تھی ۔ پچھلے دو سالوں میں انتہائی درجے کی تباہی و بربادی ، بیماری ، ہلاکت، اقتصادی بحران کو دیکھ کر لوگ اتنے خوفزدہ ہوگئے تھے کہ لوگ گھروں سے نکل نہ پاتے تھے لیکن تقریبا پانچ ماہ سے کورونا کے واقعات میں خاطر خواہ کمی آئی اموات میں بہت کمی آئی اور جیسے جیسے کورونا کا اثر کم‌ہوا لوگوں نے بھی دبے رکے  ہوئے قدم اٹھانے شروع کیے،  کچھ ملنا جلنا شروع کیا ۔ حکومتوں نے بھی بازار، سنیما، تفریح گاہیں کھو لیں ۔ چہل پہل بازاروں میں واپس لوٹی اور نومبر آتے آتے جو خدشات تھے اللہ کے فضل سے وہ ظہور میں نہیں آئے اور اس لئے ماحول جشن کا ماحول بن گیا 

 اللہ اس کو دائم و قائم رکھے

 لوگوں کو ان کی خوشی وا پس ملے, لوگوں کو ان کے روزگار واپس ملیں , کاروبار پھر سے چلنے لگے اور یہ دنیا پھر وہی جو تھرکتی دنیا تھی، جو لہکتی دنیا تھی ،جو مہکتی دنیا تھی ، واپس ویسی ہی ہو جاۓ

 جہاں کوئی بیر نہ ہو ، کسی بھی قسم کی نفرت نہ ہو ، بس انسانیت ہو اور انسان ہوں ، ایک دوسرے سے محبت کرنے والے، ایک دوسرے کے ہمدرد اور ایک دوسرے کے کام آنے والے، ایک دوسرے کے تیوہار مل جل کر منانے والے 

یہ دنیا پھر سے چمن زار بنے

 محبت کے، اخوت کے، ہمدردی کے، حب الوطنی کے، انسانی بھائی چارے کے دیپ بہت روشن ہوں اور روشن تر ہوں۔ یوں ہی جھلملاتے رہیں ۔۔۔آمین

اور نفرت پھیلانے والے ان  دیوں کی روشنی اور چکا چوند سے بالکل بے اثر ہو جائیں، invisible ہو جائیں۔

جشن نور مبارک


54