آج کا موضوع 

سوشل میڈیا کا استعمال اور ہم 


پیارے دینی دوستو ۔

السلام و علیکم و رحمتہ اللہ و بر کا تہ ۔

امید کرتی ہوں کہ آپ سب خیریت سے ہونگے، اللہ تعالی آپ سب کو اپنی ایمان میں رکھے اور اپنے کرم سے آپ سب کی تمام مشکلات اور پریشانیاں دور فرمائے آمین یا رب ۔

پیارے دوستو!! آج ایک بار پھر سے آپکی بہن صباء آپ لوگوں کے ساتھ ایک نئے اور منفرد موضوع کے ساتھ حاضر ہوئی ہوں ۔۔امید کرتی ہوں کہ آج کا موضوع میرے پچھلے تمام موضوعات کی طرح آپ سب کے لئے نہایت مفید اور فائدہ مند ہو گا ۔ اور آج کے موضوع سے آپ سب کو سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا ۔ان شاء اللہ ۔

آج کا موضوع نہایت اہم اور توجہ کا مرکز ہے ۔ آج کا موضوع میرے تمام بہن بھائیوں کے لئے ایک نصیحت کا پیغام ہے ۔ تو موضوع شروع کرنے سے پہلے آپ سب سے گزارش کرتی ہوں کہ آپ سب آخر میں مجھے اپنی قیمتی رائے سے ضرور آگاہ کریں ۔ تاکہ آئندہ آپکو میرے نئے نئے موضوعات سے واقفیت ہو سکے ۔ ان شاء اللہ ۔چلیے آئیے اپنے موضوع کی جانب قدم بڑھاتے ہیں ۔

دوستو!! ہم سب جانتے ہیں کہ آج کا دور سائنس اور ترقی کا دور ہے ۔ آج کا دور موبائل فون اور سوشل میڈیا کا دور ہے ۔ موبائل فون نے ہماری زندگی کو بہت آسان اور بے شمار سہولیات سے آراستہ کیا ہے ۔ موبائل فون آجکل کے دور کی ضرورت ہے اور اسکے بغیر زندگی گزارنا بہت مشکل ہو گیا ہے ۔ بچہ بچہ اس جدید ٹیکنالوجی کا عادی ہو گیا ہے ۔ آج کل کے بچے کہتے ہیں، ہمیں کھانا نہ دو، موبائل فون پکڑا دو ۔ ہمارے بچے 24 گھنٹے موبائل فون سے چپکے رہتے ہیں ۔ اگر منع کرو تو آگے سے بچے اپنے والدین سے  جھگڑا کرتے ہیں ۔ اور والدین کو بچے جوتی کے برابر بھی نہیں سمجھتے ۔ 

موبائل فون کے اس پر فتن دور نے بچوں کو بہت خراب کر دیا ہے ۔ والدین اپنے بچوں کو موبائل فون اچھے استعمال کے لئے دیتے ہیں ۔ تاکہ بچے اپنا قیمتی وقت پڑھائی میں گزار سکے ۔ لیکن بچے موبائل فون کو اپنے جنسی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ وہ موبائل فون پر ایسی ایپس کا استعمال کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی ہوس پوری کر سکیں ۔ 

فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، اور ایسی بہت سی سوشل میڈیا کی ایپس ہیں جن کا استعمال ہمارے ملک پاکستان میں بکثرت کیا جا رہا ہے ۔ خاص طور پر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ان کے استعمال سے بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔ وہ فیس بک اور واٹس ایپ سے غیر محرم مرد اور عورتوں سے دوستیاں کرتے ہیں ۔ اور انکی دوستیاں اس قدر تک آگے بڑھ جاتیں ہیں ۔ کہ بعد میں ہمارے نوجوانوں کو بہت سخت ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ خصوصی طور پر ہماری بہنیں اس کا بہت شکار ہو رہی ہیں ۔ وہ لڑکوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتی ہیں ۔ جسکا نیتجہ بہت بھیانک ہوتا ہے ۔ 

خدارا میرے تمام بہن بھائیوں سے مودبانہ گزارش ہے کہ آپ اپنے والدین کی تربیت کا غلط فائدہ مت اٹھائیں ۔ وہ آپکو بہت بھروسہ کر کے سکول کالج اور یونیورسٹی بھیجتے ہیں ۔ تاکہ آپکا مستقبل سنور سکے ۔ لیکن ہم نافرمان اولاد ان کا بھروسہ چند دنوں کی محبت کے لئے توڑ دیتے ہیں ۔ پیاری بہنوں؟ محبت کرنا کوئی گناہ نہیں ہے ۔لیکن محبت کو پانے کے لئے غلط راستہ اختیار کرنا بری بات ہے ۔اور والدین کو دھوکہ دینا تو گناہ ہے ۔جو لڑکیاں اپنے والدین کی محبت کا ناجائز فائدہ اٹھاتی ہیں ۔انھیں آخر میں بہت سخت ذلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ 

دوستو!! مردوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن عورت کا بہت نقصان ہوتا ہے ۔ اس لئے ہم لڑکیوں کو قدم پھونک پھونک کر رکھنا چاہیے ۔ اگر کوئی آپکو پسند کرتا ہے تو ہمیں اپنے والدین سے بات کرنی چاہیے ۔تاکہ ہمارے والدین ہمارے اچھے اور برے کا فیصلہ کر سکیں ۔ اللہ تعالی ہم سب کو صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب ۔

پیاری دینی بہنوں، ہمیں ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے ہمیں سخت ذلت کا سامنا کرنا پڑے ۔اس لئے آپ سب سے گزارش ہے کہ آپ سوشل میڈیا کا استعمال درست سمت میں کریں تاکہ آئندہ آپ سب کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ اللہ تعالی ہم سب کو گناہوں سے محفوظ رکھے آمین یا رب ۔

تحریر ۔ صباء معظم خان ۔


0
1
64
ماشاءاللہ اچھا لکھا ہے۔

0