کسی اور غم میں اتنی خلشِ نہاں نہیں ہے |
غمِ دل مرے رفیقو غمِ رائیگاں نہیں ہے |
کوئی ہم نفس نہیں ہے کوئی رازداں نہیں ہے |
فقط ایک دل تھا اب تک سو و ہ مہرباں نہیں ہے |
کسی آنکھ کو صدا دو کسی زلف کو پکار و |
بڑی دھوپ پڑ رہی ہے کوئی سائباں نہیں ہے |
انہی پتھروں پہ چل کر اگر آسکو تو آؤ |
مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے |
بحر
رمل مثمن مشکول
فَعِلات فاعِلاتن فَعِلات فاعِلاتن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات