نالے دل کھول کے دو چار کروں یا نہ کروں |
یہ بھی اے چرخِ ستم گار! کروں یا نہ کروں |
مجھ کو یہ وہم کہ انکار نہ ہو جائے کہیں |
ان کو یہ فکر کہ اقرار کروں یا نہ کروں |
لطف جب ہو کہ کروں غیر کو بھی میں بد نام |
کہیے کیا حکم ہے سرکار! کروں یا نہ کروں |
بحر
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن |
||
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن |
||
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن |
||
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات