زَردَار کا خَنّاس نہیں جاتا ہے |
ہر آن کا وَسواس نہیں جاتا ہے |
ہوتا ہے جو شدّتِ ہَوَس پر مَبنی |
تا مَرگ وہ افلاس نہیں جاتا ہے |
بحر
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات