گرمِ فریاد رکھا شکلِ نہالی نے مجھے |
تب اماں ہجر میں دی بردِ لیالی نے مجھے |
نسیہ و نقدِ دو عالم کی حقیقت معلوم |
لے لیا مجھ سے مری ہمّتِ عالی نے مجھے |
کثرت آرائیِ وحدت ہے پرستارئ وہم |
کر دیا کافر ان اصنامِ خیالی نے مجھے |
ہوسِ گل کے تصوّر میں بھی کھٹکا نہ رہا |
عجب آرام دیا بے پر و بالی نے مجھے |
بحر
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن |
||
رمل مثمن سالم مخبون محذوف
فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن |
||
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن |
||
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات