| نہیں سنتا دلِ ناشاد میری |
| ہوئی ہے زندگی برباد میری |
| رہائی کی اُمیدیں مجھ کو معلوم |
| تسّلی کر نہ اے صیّاد میری |
| نہیں ہے بزم میں ان کی رسائی |
| یہ کیا فریاد ہے فریاد میری |
| میں تم سے عرض کرتا ہوں بہ صد شوق |
| سنو گر سن سکو روداد میری |
| مجھے ہر لمحہ آئے یاد تیری |
| کبھی آئی تجھے بھی یاد میری |
بحر
|
ہزج مسدس محذوف
مفاعیلن مفاعیلن فَعُولن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات