لاغر اتنا ہوں کہ گر تو بزم میں جا دے مجھے |
میرا ذمہ، دیکھ کر گر کوئی بتلا دے مجھے |
کیا تعجب ہے کہ اس کو دیکھ کر آ جائے رحم |
واں تلک کوئی کسی حیلے سے پہنچا دے مجھے |
منہ نہ دکھلاوے، نہ دکھلا، پر بہ اندازِ عتاب |
کھول کر پردہ ذرا آنکھیں ہی دکھلا دے مجھے |
یاں تلک میری گرفتاری سے وہ خوش ہے کہ میں |
زلف گر بن جاؤں تو شانے میں الجھا دے مجھے |
بحر
رمل مثمن محذوف
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات