| گلشن کو تری صحبت از بسکہ خوش آئی ہے |
| ہر غنچے کا گل ہونا آغوش کشائی ہے |
| واں کنگرِ استغنا ہر دم ہے بلندی پر |
| یاں نالے کو اور الٹا دعوائے رسائی ہے |
| از بسکہ سکھاتا ہے غم ضبط کے اندازے |
| جو داغ نظر آیا اک چشم نمائی ہے |
بحر
|
ہزج مثمن اخرب سالم
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات