ظلمت کدے میں میرے شبِ غم کا جوش ہے |
اک شمع ہے دلیلِ سحر سو خموش ہے |
نے مژدۂ وصال نہ نظارۂ جمال |
مدت ہوئی کہ آشتیٔ چشم و گوش ہے |
مے نے کیا ہے حسنِ خود آرا کو بے حجاب |
اے شوق یاں اجازتِ تسلیمِ ہوش ہے |
گوہر کو عقدِ گردنِ خوباں میں دیکھنا |
کیا اوج پر ستارۂ گوہر فروش ہے |
دیدار بادہ، حوصلہ ساقی، نگاہ مست |
بزمِ خیال مے کدۂ بے خروش ہے |
بحر
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات