تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
29 جولائی 2020
غزل
جوش ملیح آبادی
یہ دُنیا ذہن کی بازی گری معلُوم ہوتی ہے
یہاں جس شے کو جو سمجھو وہی معلُوم ہوتی ہے
نکلتے ہیں کبھی تو چاندنی سے دُھوپ کے لشکر
کبھی خود دُھوپ نکھری چاندنی معلُوم ہوتی ہے
کبھی کانٹوں کی نوکوں پرلبِ گُل رنگ کی نرمی
کبھی پُھولوں کی خوشبُو میں انی معلُوم ہوتی ہے
یہ دُنیا ذہن کی بازی گری معلُوم ہوتی ہے
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
3
1
451
معلومات