تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
29 جولائی 2020
غزل
مرزا غالب
یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیں
کبھی صبا کو کبھی نامہ بر کو دیکھتے ہیں
وہ آئیں گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے
کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
نظر لگے نہ کہیں اُس کے دست و بازو کو
یہ لوگ کیوں مرے زخمِ جگر کو دیکھتے ہیں
یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیں
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن
0
1018
29 جولائی 2020
شعر
مرزا غالب
ملی نہ وسعتِ جولان یک جنوں ہم کو
عدم کو لے گئے دل میں غبارِ صحرا کو
ملی نہ وسعتِ جولان یک جنوں ہم کو
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
0
237
معلومات