| چراغ اپنے ہاتھوں سے بجھا دیا |
| تھا غیر اس لیے اسے مٹا دیا |
| ہزار غم ہیں آج میری دنیا میں |
| خوشی نے خود کو غیر ہی بنا دیا |
| اسے میں کیسے بھول جاتا یہ بتا |
| زمیں کو جس نے غم فلک بتا دیا |
| جذب نہیں وہ ہوتا میرے دل میں اب |
| اسی لیے میں غم میں مسکرا دیا |
| کسی نے پوچھا بھی نہیں مرا سفر |
| سبھی نے اپنا اپنا غم سنا دیا |
| فیضان حسن طاہر بھٹی |
معلومات