یہی صورت بس اب نباہ کی ہے |
کہ ہر اک بات ہی چھپانی ہے |
مڑ کے دیکھا ہے یوں لگا تھا مجھے |
کسی نے زور سے صدا دی ہے |
تیرے ہونٹوں پہ پھول مرتے تھے |
تم نے حالت یہ کیا بنا لی ہے |
آسماں میں اسے میں ڈھونڈتا کیوں |
ساری مخلوق ہی خدا سی ہے |
ہنسنا مجھ پر حرام ہو گا آج |
اس کی آنکھوں میں آج اداسی ہے |
میں زباں کو تری جو مان لوں سچ |
تیری آنکھوں میں پھر خرابی ہے |
بھرا بیٹھا ہے وہ نزاکت سے |
اُس کے غصے میں بھی ادا سی ہے |
معلومات