یہی صورت بس اب نباہ کی ہے
کہ ہر اک بات ہی چھپانی ہے
مڑ کے دیکھا ہے یوں لگا تھا مجھے
کسی نے زور سے صدا دی ہے
تیرے ہونٹوں پہ پھول مرتے تھے
تم نے حالت یہ کیا بنا لی ہے
آسماں میں اسے میں ڈھونڈتا کیوں
ساری مخلوق ہی خدا سی ہے
ہنسنا مجھ پر حرام ہو گا آج
اس کی آنکھوں میں آج اداسی ہے
میں زباں کو تری جو مان لوں سچ
تیری آنکھوں میں پھر خرابی ہے
بھرا بیٹھا ہے وہ نزاکت سے
اُس کے غصے میں بھی ادا سی ہے

4
176
Friends how you feel about my ghazal

0
Ghazal padhne ke bad review lazmi dia kare

0
Tamam friends se guzarish hy

0
Kindly

0