| سارے گلشن کے افسانے نکلے |
| بلبل پھولوں کے دیوانے نکلے |
| کشتی دریا سے کہتی رہتی ہے |
| تیری موجوں سے یارانے نکلے |
| غم جتنے تھے مٹ جائیں گے اک دن |
| سب کو سمجھانے مے خانے نکلے |
| جب الفت کے پوچھے دعوے ہم نے |
| اندر کے ہارے بت خانے نکلے |
| ساون برسا تو پیارے بولے سب |
| اشکوں میں سارے ویرانے نکلے |
معلومات