اپنے دامن سے اس داغ کو یوں مٹا دے۔
پیار ہی کر بے حساب ہی کیجیے سب بتا دے۔
تن لہو پیتی جگر کو سوختہ کرتی ہے۔
تن کی من کی تن سے من بازی لگا دے۔

0
56