کبھی اس کی جب یاد آتی نہیں ہے
اداسی کیوں دل سے جاتی نہیں ہے
ہے اک پھانس اٹکی ہوئ دل میں جیسے
کہیں کوئ بھی چیز بھاتی نہیں ہے
یہ کیسی عجب دنیا ہم نے بنا لی
کہ اک چڑیا تک گھر میں آتی نہیں ہے
یہ میراث صدیوں کی، نسلوں کے غم ہیں
یہ جو درد ہے صرف ذاتی نہیں ہے
شمس الرحمٰن علوی

0
43