کبھی اس کی جب یاد آتی نہیں ہے |
اداسی کیوں دل سے جاتی نہیں ہے |
ہے اک پھانس اٹکی ہوئ دل میں جیسے |
کہیں کوئ بھی چیز بھاتی نہیں ہے |
یہ کیسی عجب دنیا ہم نے بنا لی |
کہ اک چڑیا تک گھر میں آتی نہیں ہے |
یہ میراث صدیوں کی، نسلوں کے غم ہیں |
یہ جو درد ہے صرف ذاتی نہیں ہے |
شمس الرحمٰن علوی |
معلومات