گھر وہ جب بھی کبھی آتی تھی مرے وقتِ عصر
دِکھتا مجھ کو نہ تھا اُس میں کوئی عیب و ہنر
وہ تو چنچل سی تھی اور چاند سی صورت اُس کی
جھومتے ہم تھے اُسے دیکھ کے سب اہلِ نظر

0
4
21
زبیر میاں - پہلے آدمی جس زبان میں لکھنا چاہ رہا ہے اس پہ اپنی گرفت مضبوط کرے پھر لکھے تو بہتر لکھ سکتا ہے -

گھر وہ جب بھی کبھی آتی تھی مرے وقتِ عصر
===آپ نے "جب" لکھ دیا تو آپ نے وقت معین کر دیا - اب آپ اسے مخصوص نہیں کر سکتے کہ "عصر کے وقت" یا تو آپ کہیں جب بھی وہ میرے گھر آتی - یا کہیں جب وہ وقتِ عصر میرے گھر آتی - جب بھی وقتِ عصر غلط ہے -

دِیکھتا مجھ کو نہ تھا اُس میں کوئی عیب و ہنر
== یہاں دیکھتا نہیں کہیں گے - دکھتا کہیں گے

وہ تو چنچل سی تھی اور چاند سی صورت اُس کی
جھومتے ہم تھے اُسے دیکھ کے سب اہلِ نظر
=== جب آپ نے "ہم" کہہ دیا تو سب اہلِ نظر اضافی ہو گیا - یا تو آپ کہیں ہم جھومتے تھے یا کہیں ہم اہلِ نظر جھومتے تھے - یہ ہم تھے سب اہلِ نظر غلط ہے -

اور آخری بات یہ کہ یہ رباعی نہیں ہے
اور
یہی صورت آپ کے باقی کلام میں بھی ہے

0
۱۔
کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا تھا کہ وہ چھٹی پر ہوتی تھی یعنی روز نہیں آتی تھی
روز نہ آنے کو "جب بھی کبھی سے سے تشبیہہ دی ہے
لفظ"جب" وقت عصر کی خبر دیتا ہے لفظ "وقت عصر" کو ناؤن اور لفظ "جب" کو پر ناؤن کے ترازو میں رکھ کر دیکھیں
ایک ہی جملے میں ناؤن اور پر ناؤن کا استعمال کیا گیا ہے اور اسکو شاعری کی شکل دیدی ہے،،مثال کے طور پر

میرے چاچا ١٩٢٠ میں کپڑا بیچتے تھے
اس وقت انگریزوں کی حکومت تھی یا۔۔۔۔۔
جب انگریز ہندوستان پر راج کرتے تھے
تو یہا ں پر لفظ "جب" اور لفظ "اس وقت" ۔۔۔۔۔۔سن ١٩٢٠ کی عکاسی کرتے ہیں
اس لیئے لفظ "جب" میری شاعری لفظ" وقت عصر" کی عکاسی کرتا ہے
اور پوری کہانی کو بیان کرنے میں معاون ہیں
"جب وہ میرے گھر آتی تھی ،وہ عصر کا وقت ہوتا تھا اور اس کا آنا کبھی کبھی ہوتا تھا۔۔۔۔۔۔۔اس کہانی کو ایک ہی جملے میں شاعری کی شکل دیدی

میں نے "جب" لکھ دیا تو وقت معین کر دیا اور وقت معین کا نام بھی بتا دیا
وقت معین کا نام ۔۔۔۔۔وقت عصر رکھ دیا
جب وہ کھانا کھاتی ہے تب میں اسے دیکھتا ہو۔۔۔اس جملے میں آپ مجھے بتائیں کہ میں نے کونسا وقت معین کیا ہے ۔۔۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کھانے کا وقت بھی تو بتاؤ تبھی تو وقت معین ہوگا
لفظ جب لفظ تب لفظ کب وقت کو بتانے کا ذریعہ ہیں لیکن عین وقت نہیں ہیں
لفظ جب ،تب ،کب، اس وقت، جس وقت، یہ سبھی الفاظ ذہنی تصور پر مبنی ہیں عین وقت نہیں ہیں مثلاً ۔۔۔۔۔
"جب وہ کھانا کھاتی ہے اس وقت میں اسے دیکھتا ہوں"
سوال ۔وہ کس وقت کھانا کھاتی ہے عین وقت بتاؤ
اس لیئے لفظ جب ،تب، کب جیسے الفاظ سے وقت معین نہیں ہؤا کرتا وقت کو نام دینا پڑتا ہے جیسے وقت کے نام یہ ہیں
۱ بجے، ۲ بجے،۳ بجے فجر کے وقت ظہر کے وقت عصر کے وقت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



۲۔۔۔ یہاں آپ ٹھیک کہ رہے ہیں دکھتا ہی آنا چاہیئے تھا یہاں آپ کا %100 مشکور رہونگا انشاءاللہ

۳۔۔جھومتے ہم تھے اسے دیکھ کے سب اہلِ نظر

"جب آپ نے "ہم" کہہ دیا تو سب اہلِ نظر اضافی ہو گیا"
سب اہلِ نظر اضافی نہیں ہوا۔بلکل نہیں ۔۔
دیکھنے والوں کی مجلس میں بے شمار لوگ ہوتے تھے
ہم بھی کہا اور سب بھی کہا یعنی ہم سب اہلِ نظر تھے نا بینا کوئی نہ تھا ۔۔۔۔

۴۔۔۔ہاں رباعی کی تعریف سے میں مکمل واقف نہیں ہوں کہ یہ ہوتی کیا ہے
چلو اس کا ٹائٹل چینج کر دونگا

اور آخری بات یہ کہ باقی کلام میں کیا غلطیاں ہیں اصلاح کا متمنی رہونگا۔۔۔انشاللہ
کلام پر سوال کریں۔۔۔


0
مزید یہ بھی جاننا چاہونگا کہ کونسی زبان کی بات کر رہے ہو آپ
اگر اردو کی بات کر رہے ہو تو مرے عزیز اردو زبان کا اپنا وجود ہے ہی نہیں ۔میں حق تعالٰی کا بندہ ہوں حق بات کہتا ہوں
یہ کیی زبانوں کی مرکب زبان ہے اردو کی یہی شان ہے
عربی زبان اُردو زبان کی نانی اماں ہے
فارسی زبان اُردو زبان کی ماں ہے
ہندی اور سنسکرت زبان اُردو زبان کی خالہ جان ہیں ہیں تب جاکر بنتی ہے اردو زبان میں مٹھاس

"عربی پانی، فارسی چینی، ہندی وسنسکرت لیموں نمک
تب جاکر کہیں بنتا ہے اردو کا یہ میٹھا شربت"

اب بتاؤ کونسی زبان پر گرفت مضبوط کروں بھائی

0
زبیر صاحب معذرت خواہ ہوں میرا تبصرہ آپ کو گراں گزرا -
بات اردو کی ہو رہی ہے تو اسی کے حوالے سے میں نے لکھا ہے - مجھے اس وقت عربی فارسی یا چینی زبان سے کوئ غرض نہیں - دنیا کی ہر زبان ہی کئی اور زبانوں سے مل کر بنی ہے ایک اردو پر کیا موقوف - مگر جب کسی زبان کا لفظ اردو میں آگیا تو وہ انھی معنوں میں استعمال ہوگا جن معنوں میں اردو میں وہ آیا ہے - اسی لئے عربی کے لفظ ٖغریب کا مطلب اردو میں مفلس کے طور پر آیا ہے تو اب وہ عربی میں کچھ بھی ہو ہمیں اس سے بحث نہیں -

اس کے بعد آئیے آپ کے شعر کی طرف
آپ نے اپنے شعر میں جب نہیں بلکہ" جب بھی" لکھا ہے - وہ جب بھی آتی ہے تو آپ کہہ رہے ہیں وہ کوئی بھی وقت ہو سکتا ہے - اس لیئے اس کے بعد آگے وقتِ عصر غلط ہوگا - یہ زبان کی باریکیاں ہیں صرف مطالعے سے آتی ہیں - اسی طرح "جھومتے ہم تھے اُسے دیکھ کے سب اہلِ نظر" بھی غلط ہوگا کیونکہ آپ نے ہم اہلِ نظر نہیں لکھا ہے - جو آپ اس کا مطلب بتا رہے ہیں - اگر وہ مطلب ہے تو اس جملے کی فارمیشن کو تعقیدِِ لفطی کا عیب کہتے ہیں -

آخر میں اتنا عرض کروں گا میرا مقصد آپ سے بحث کرنا ہر گز نہیں ہے - آپ کو میرا لکھا غلط لگتا ہے تو پھر جیسے آپ کی مرضی ہو لکھتے رہیئے -

شکریہ

0