| تو میرے قدموں میں چاہے سب آسمان رکھ دے |
| یقیں سے ممکن نہیں کہ اس کا گمان رکھ دے |
| کسی کے عکسِ جمیل کو لب کا بوسہ دینا |
| لبوں پہ جیسے صداقتوں کا نشان رکھ دے |
| سلگتے دل میں ہے آگ ایسی کہ ڈر ہے مجھ کو |
| کہ لفظ سے پہلے آنسو ہر داستان رکھ دے |
| تو میرے قدموں میں چاہے سب آسمان رکھ دے |
| یقیں سے ممکن نہیں کہ اس کا گمان رکھ دے |
| کسی کے عکسِ جمیل کو لب کا بوسہ دینا |
| لبوں پہ جیسے صداقتوں کا نشان رکھ دے |
| سلگتے دل میں ہے آگ ایسی کہ ڈر ہے مجھ کو |
| کہ لفظ سے پہلے آنسو ہر داستان رکھ دے |
معلومات