کس طرح ہو گزر ایسے ایام میں |
جب نہیں لگتا ہو دل کسی کام میں |
اور تو اس کے سوا زندگی کچھ نہیں |
بس پھنسے رہنا ہے صبح اور شام میں |
پھر ارم سے کہاں جائیں گے دل لے کر |
نا لگا گر یہ دل حوروں اور جام میں |
راز کھل نا سکیں دل کے یہ اس لیے |
مسکراتا ہوں میں غم و آلام میں |
سیف جو قتل دل کا زباں کو ہے فن |
ہے کہاں فن کسی بھی یہ صمصام میں |
معلومات