نہ مار ڈالے تصنع یہ رکھ رکھاؤ اسے
ذرا تکلفِ بے جا سے تو بچاؤ اسے
وہ دل لگی کی صداؤں سے نابلد ہے بہت
پیامِ عشق ہیں غزلیں مری سناؤ اسے
کسی بھی بزم میں رونق نہ ہوگی اس درجہ
سجی ہے انجمنِ دل یہاں تو لاؤ اسے

0
3