میرے دل کا جو اقرار تھا
ان کے دل کا میں حق دار تھا
وہ بہت کرتے تھے جب وفا
بدلہ لینے کا اوزار تھا
پھول کھلتے بہاروں میں ہیں
یہ ہی گلشن کا معیار تھا
کہتا بلبل بھی روتے ہوۓ
پھول دنیا میں خوں خوار تھا
جب بھی فیضان دیکھا اسے
یاد آیا وہ دلدار تھا

168