اپنی پیشانی اگر میں نے زمیں پر رکھ دی
کوششِ لوح و قلم میری جبیں پر رکھ دی
اپنا دامن بھی بچا حسن کی چنگاری سے
تہمتِ عشق وہیں دل کے مکیں پر رکھ دی

0
3