اب تاروں بھری اک رات یہ ہو |
تم ساتھ ہو شب شب رات یہ ہو۔ |
میرے دامن سے لپٹ ایسے۔ |
جا بچھڑنے والی نہ بات یہ ہو۔ |
اپنے اس دل میں اتارو یوں۔ |
آنکھوں میں نہ اب برسات یہ ہو۔ |
آ مل ایسے جیسے تو نہیں۔ |
مجھ میں تیری گم ذات یہ ہو۔ |
آ مل کے مٹا دیتے ہیں گلے۔ |
احساس تو کر سوغات یہ ہو۔ |
معلومات