میرے دل میں بستا تھا وہ جمال تیرا تھا |
جسکو اپنا سمجھا تھا وہ خیال تیرا تھا |
حاصلِ محبت بھی دیکھ کیا ملا مجھ کو |
چھوڑ جاؤ گاکب میں ،یہ سوال تیرا تھا |
جس سے دل یہ روشن ہے جس سے دل منور ہے |
دل میں جھانک کر دیکھا وہ جمال تیرا تھا |
صبح شام رونے کو سمجھے ہم ہنر مندی |
آنسو پر بتا بیٹھے وہ کمال تیرا تھا |
مر مٹے تھے فیضاں جب ہم تری اداؤں پر |
آپ کون ہیں میرے، یہ سوال تیرا تھا |
فیضان حسن طاہر بھٹی |
معلومات