آج آدمیت ہے
دور آدمی سے کیوں؟
گھپ اندھیرے میں بھاگے
آپ روشنی سے کیوں؟
دل پریشاں ہے اے زلف
تیری برہمی سے کیوں؟
خود کو پُر کیا جائے
آپ کی کمی سے کیوں؟
ہم ہوئے اگر آگاہ
ہوں گے آگہی سے کیوں؟

0
3