تِرا انداز و فِکر اقبال عالَم میں جُدا ہے
سُخن تیرا بھرا جس سے وہ پیغامِ خُدا ہے
تُو نے جھنجھوڑ ڈالی تھی خُودی مُردہ دِلوں میں
نصیحت تیری اب بھی مُسلمانوں کو نِدا ہے

92