میرے دیوانے یار سن |
تو مری اس زباں سے سُن |
اس سے مل کر میں آیا ہوں |
میرےدیوانے یار سن |
جدائی تری میں مر جھا گیا |
رنگ اس کا پیلا پڑھ گیا |
دن کو چین ہے نہ اُس کو رات میں مزا |
اضطرابی کی حالت میں دیکھا ہے بارہا |
تیرا نام سن کے روتا ہے بہت |
لگتا ہے وہ پچھتاتا ہے بہت |
کہا ہے مجھ کو دُکھ اس سے بچھڑنے کا |
کیا کرتا میرا دل میرے قابو میں نہ تھا |
دکھا کے پھول کانٹوں پہ چلا رہا تھا کوئی |
مجھے راہیں دیکھا رہا تھا کوئی |
خودی ہی میں نے سفر جدائی چنا |
خودی ہی میں نے سفر جدائی چنا |
معلومات