ترے خوابوں کا مسافر ہے بڑی کوشش میں
کچھ نہیں ہوتا تو تھک ہار کے رو دیتا ہے
حال بد حال ہے ماضی بھی ہے بدنام بہت
فکرِ آئندہ بھی پلکوں کو بھگو دیتا ہے

0
2