| وہ پَری زُلف جو دیکھے کَبھی حیراں ہو کر |
| آئینے ٹُوٹ رَہیں دَست و گِریباں ہو کر |
| ہم کو کیا ہوش! کہ کِس قدر دِکھائی دے ہیں؟ |
| ہم نے دیکھا جو نہیں تَختِ سُلیماں ہو کر |
| اُن سے پہلے کے سَبھی مِثلِ زُلیخا جاناں |
| دیکھ! پھِرتے ہیں کہ اَنگُشتِ بَدَندَاں ہو کر |
| کون اِس بار اُنہیں حَرفِ تسّلی بَخشے؟ |
| آج مَر جانے پہ آئے ہیں پَرِیشاں ہو کر |
| گَردشِ شَمس و قَمر، لَیل و نِہار و جَاذِبٓ |
| آخِرش جائے کہاں اُن سے گُریزاں ہو کر؟ |
| مِرزا جَاذِبٓ |
معلومات