+++++++++++++++++++++ |
روٹھی روٹھی |
+++++++++++++++++±+++ |
نظر آتی ہے کیوں ہوا روٹھی روٹھی |
لگے ہے مجھے یہ فضا روٹھی روٹھی |
دوائیں مریضِ محبت نے لی ہیں |
مگر ہے یہاں تو شفا روٹھی روٹھی |
یہاں تو ہے مرنے پہ ملنے کا وعدہ |
مگر ہم سے تو ہے قضا روٹھی روٹھی |
کریں کیا عمل انتظارِ جزا میں |
کہ ہے ہم سے تو ہر جزا روٹھی روٹھی |
سزا بھی جزا مانیں ہو سامنے وہ |
مگر ہم سے ایسی سزا روٹھی روٹھی |
نہ ہم چاہتے کچھ سوائے لقا کے |
مگر ہے نویدِ لقا روٹھی روٹھی |
بہاریں یوں تو زندگی کی ہیں پھیکی |
بِنا اس کے صُبح و مَسا روٹھی روٹھی |
ارے پوچھ لے تو ذرا زندگی سے |
کہ مجھ سے تو کیوں ہے بتا روٹھی روٹھی |
سنا ہے کہ وہ روٹھوں کو ہیں مناتے |
مگر لائیں کیسے ادا روٹھی روٹھی |
ذرا دیکھ رضوی کہ ہے دیر کتنی |
ملے جب خوشی سے قضا روٹھی روٹھی |
------------------------------------------------------- |
از ابو الحسنین محمد فضلِ رسول رضوی |
6 ربیع الاخر 1446ھ/ 10 اکتوبر 2024ء |
بروز جمعرات ایک بج کر اڑتالیس منٹ |
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛ |
معلومات