| زُلف و عارِض ہی سے ہر ذات نہ جانی جائے |
| اِس سے آگے بھی محبت کی کہانی جائے |
| گر یہ مٹی ہے تو پھر سوچ کا محور کیوں ہے |
| ہے بدن خاک تو یہ خاک نہ چھانی جائے |
| زُلف و عارِض ہی سے ہر ذات نہ جانی جائے |
| اِس سے آگے بھی محبت کی کہانی جائے |
| گر یہ مٹی ہے تو پھر سوچ کا محور کیوں ہے |
| ہے بدن خاک تو یہ خاک نہ چھانی جائے |
معلومات