دیکھ کر رقیب ہم کو |
ہاتھ ملنے لگتا ہے |
زندگی بدلنی تھی |
دل بدلنے لگتا ہے |
اس کی روح کا سایہ |
سنگ چلنے لگتا ہے |
سنتے ہیں بہار آئی |
جی مچلنے لگتا ہے |
روپ کی کرن آئی |
سایہ ڈھلنے لگتا ہے |
ہمنشیں اسے مت کر |
راز اگلنے لگتا ہے |
بوسے کی یہ حدت ہے |
وہ پگھلنے لگتا ہے |
دل جو سخت پتھر تھا |
پھر پگھلنے لگتا ہے |
بے خودی مری توبہ |
جام اچھلنے لگتا ہے |
معلومات