سہرا سید معيز احمد کوثر شاہ صاحب کراچی
کلام :ابوالحسنین محمد فضل رسول رضوی کراچی
سہرا سید معيز احمد کوثر شاہ صاحب کراچی
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن مفعولن
بحر مجتث مثمن مخبون
سجا ہے آج تو سَیّد مُعِیْز کے سر سہرا
مُعِيْز شہ ہے بنا دل رُبا، لگا کر سہرا
غضب کا حُسْن سجا ہے یوں پھول سے چہرے پر
چَمَک دَمَک تو ہے ایسی، ہو جیسے اختر سہرا
بہت ہیں آج تو اختر حسین کوثر بھی خوش
کَرَم ہے غوث پیا کا سجا ہے سر پر سہرا
دعائیں ہیں دے رہے آج یہ سبھی ہی سادات
دعاؤں کی ہے یہاں چھاؤں میں یہ بر تر سہرا
خوشی منا رہے ہیں، آج وارثی سب مل کر
سبھی بتا رہے ہیں اس کو مثلِ گوہر سہرا
خدا کرے کہ رہیں خوش سدا یہ بیوی شوہر
بنے چمکتی نشانی، مِلَن کا زیور سہرا
بڑھے یہ نسل، پھلے بھی خدا کرے یہ گلشن
خوشی کا نور ہی لائے ہمیشہ اس در سہرا
رہے یہاں پہ ہمیشہ بہار کا موسم اب
کرو دعا کہ بنے یہ کرم کا جوہر سہرا
بنے مثال سبھی کے لئے یہ سہرا شہ کا
کریں خدا سے دعا سب، ہو ایسا گھر گھر سہرا
مچی ہیں دھومیں، رچی ہے خوشی چمن میں ہرسو
پڑھیں ترانے سبھی اور پڑھیں یہ خاور سہرا
نہیں ابھی تو مرے پاس کوئی ایسے اشعار
کہاں سے لائے یہ رضوی بھی کوئی بہتر سہرا

0
110